ایک ہی جام کو پلا ساقی

ایک ہی جام کو پلا ساقی

عدل اور ہوش لے گیا ساقی

ابر ہے مجھ کو مے پلا ساقی

اس ہوا میں نہ جی کڑھا ساقی

لب دریا پہ چاندنی دیکھوں

ہو اگر مجھ سے آشنا ساقی

صبح آیا شراب میں مخمور

نیند سے اٹھ کے مسمسا ساقی

سب کے تئیں تو نے مے پلائی ہے

میں ترستا ہی رہ گیا ساقی

قہر ہے مے اگر نہ دے اس وقت

جھوم آئی ہے کیا گھٹا ساقی

کیا مزے سے کروں چمن کی سیر

گرچہ ہو ابر اور مرا ساقی

درد سر ہے خمار سے مجھ کو

جلد لے کر شراب آ ساقی

گر تو تاباںؔ کو مے پلاوے گا

ترا احساں نہ ہوگا کیا ساقی

(402) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

In Urdu By Famous Poet Taban Abdul Hai. is written by Taban Abdul Hai. Enjoy reading  Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Taban Abdul Hai. Free Dowlonad  by Taban Abdul Hai in PDF.