خوباں جو پہنتے ہیں نپٹ تنگ چولیاں

خوباں جو پہنتے ہیں نپٹ تنگ چولیاں

ان کی سجوں کو دیکھ مریں کیوں نہ لولیاں

ہونٹوں میں جم رہی ہے ترے آج کیوں دھری

بھیجی تھیں کس نے رات کو پانوں کی ڈھولیاں

جس دن سے انکھڑیاں تری اس کو نظر پڑیں

بادام نے خجل ہو پھر آنکھیں نہ کھولیاں

تارے نہیں فلک پہ تمہارے نثار کو

لایا ہے موتیوں سے یہ بھر بھر کے جھولیاں

سنبل کو پیچ و تاب عجب طرح کی ہوئی

زلفیں جب ان نے جا کے گلستاں میں کھولیاں

گلشن میں بحثنے کو تمہارے دہن کے ساتھ

کھولا تھا منہ کو کلیوں نے پر کچھ نہ بولیاں

تاباں قفس میں آج ہیں وے بلبلیں خموش

کرتی تھیں کل جو باغ میں گل سے کلولیاں

(469) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

In Urdu By Famous Poet Taban Abdul Hai. is written by Taban Abdul Hai. Enjoy reading  Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Taban Abdul Hai. Free Dowlonad  by Taban Abdul Hai in PDF.