سن فصل گل خوشی ہو گلشن میں آئیاں ہیں

سن فصل گل خوشی ہو گلشن میں آئیاں ہیں

کیا بلبلوں نے دیکھو دھومیں مچائیاں ہیں

بیمار ہو زمیں سے اٹھتے نہیں عصا بن

نرگس کو تم نے شاید آنکھیں دکھائیاں ہیں

دیکھ اس کو آئنہ بھی حیران ہو گیا ہے

چہرے پہ جان تیرے ایسی صفائیاں ہیں

خورشید اس کو کہئے تو جان ہے وہ پیلا

گر مہ کہوں ترا منہ تو اس پہ جھائیاں ہیں

یوں گرم یار ہونا پھر بات بھی نہ کہنا

کیا بے مروتی ہے کیا بے وفائیاں ہیں

جھمکی دکھا جھجھک کر دل لے کے بھاگ جانا

کیا اچپلائیاں ہیں کیا چنچلائیاں ہیں

قسمت میں کیا ہے دیکھیں جیتے بچیں کہ مر جائیں

قاتل سے اب تو ہم نے آنکھیں لڑائیاں ہیں

دل عاشقوں کا لے کر پھر یار نہیں یہ دلبر

ان بے مروتوں کی کیا آشنائیاں ہیں

پھر مہرباں ہوا ہے تاباںؔ مرا ستم گر

باتیں تری کسی نے شاید سنائیاں ہیں

(476) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

In Urdu By Famous Poet Taban Abdul Hai. is written by Taban Abdul Hai. Enjoy reading  Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Taban Abdul Hai. Free Dowlonad  by Taban Abdul Hai in PDF.