ہر ستم لطف ہے دل خوگر آزار کہاں

ہر ستم لطف ہے دل خوگر آزار کہاں

سچ کہا تم نے مجھے غم سے سروکار کہاں

دشت و صحرا کے کچھ آداب ہوا کرتے ہیں

کیوں بھٹکتے ہو یہاں سایۂ دیوار کہاں

بادۂ شوق سے لبریز ہے ساغر میرا

کیسے اذکار مجھے فرصت افکار کہاں

کیوں ترے دور میں محروم سزا ہوں کہ مجھے

جرم پر ناز سہی جرم سے انکار کہاں

رہ رو شوق ہے بیگانۂ منزل ورنہ

کوچۂ دار کہاں کوچۂ دل دار کہاں

سوچتے کیا ہو جلاتے رہو زخموں کے چراغ

دیکھتے کیا ہو ابھی صبح کے آثار کہاں

تم کو چاہا تھا مگر تم بھی وفا دوست نہیں

دل پہ تکیہ تھا مگر دل بھی وفادار کہاں

یوں تو ہر گام پہ غم خوار ملے ہیں تاباںؔ

جو مرے غم کو سمجھ پائے وہ غم خوار کہاں

(520) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

In Urdu By Famous Poet Taban Ghulam Rabbani. is written by Taban Ghulam Rabbani. Enjoy reading  Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Taban Ghulam Rabbani. Free Dowlonad  by Taban Ghulam Rabbani in PDF.