لطف یہ ہے جسے آشوب جہاں کہتا ہوں

لطف یہ ہے جسے آشوب جہاں کہتا ہوں

اسی ظالم کو فروغ دل و جاں کہتا ہوں

غیر کا ذکر ہی کیا مفت میں الزام نہ دو

دل کی ہر بات میں تم سے بھی کہاں کہتا ہوں

کسی مجبور کے ہونٹوں پہ جو آ جاتا ہے

اس تبسم کو میں اعجاز فغاں کہتا ہوں

نہ میں زندانی‌ٔ صحرا نہ اسیر گلشن

کوئی بندش ہو اسے جی کا زیاں کہتا ہوں

دل شکستہ سہی مایوس نہیں ہوں اے دوست

میں کہ ہر دور کو دور گزراں کہتا ہوں

حسن کا شیوۂ پیماں شکنی اچھا ہے

پھر بھی ہر سانس کو چشم نگراں کہتا ہوں

کوئی حد ہے مری آشفتہ سری کی تاباںؔ

ان کی زلفوں کو چراغوں کا دھواں کہتا ہوں

(525) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

In Urdu By Famous Poet Taban Ghulam Rabbani. is written by Taban Ghulam Rabbani. Enjoy reading  Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Taban Ghulam Rabbani. Free Dowlonad  by Taban Ghulam Rabbani in PDF.