ملے گا درد تو درماں کی آرزو ہوگی

ملے گا درد تو درماں کی آرزو ہوگی

تمام عمر غرض صرف جستجو ہوگی

پھر آج دل سے مخاطب ہے شب کا سناٹا

پھر آج صبح تلک ان کی گفتگو ہوگی

جنوں کا شغل سلامت رفو کی فکر نہ کر

کسے خبر ہے کہ کب فرصت رفو ہوگی

ابھی جلیں گے یہاں اور بے رخی کے چراغ

اس انجمن میں وفا اور سرخ رو ہوگی

چلے گی بات جہاں تیری کج ادائی کی

مری وفا بھی تو موضوع گفتگو ہوگی

بچیں گے برق حوادث سے آشیاں کب تک

کہ تیز تر ابھی تحریک رنگ و بو ہوگی

ملیں گے راہ میں ایسے ایسے بھی ہم سفر تاباںؔ

قدم قدم جنہیں منزل کی جستجو ہوگی

(458) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

In Urdu By Famous Poet Taban Ghulam Rabbani. is written by Taban Ghulam Rabbani. Enjoy reading  Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Taban Ghulam Rabbani. Free Dowlonad  by Taban Ghulam Rabbani in PDF.