شوق کا تقاضہ ہے شرح آرزو کیجے

شوق کا تقاضہ ہے شرح آرزو کیجے

دل سے عہد خاموشی کیسے گفتگو کیجے

دل ہو یا گریباں ہو روز چاک ہوتے ہیں

کیا جنوں کے موسم میں کوشش رفو کیجے

عاشقی و خودداری بندگی و خود بینی

آرزو کی راہوں میں خون آرزو کیجے

داد سعئ پیہم کی کچھ تو دیجئے یعنی

تازہ تر شکستوں سے دل کو سرخ رو کیجے

پائے شوق میں کب تک راستوں کی زنجیریں

صورت صبا چلیے سیر چار سو کیجے

ہے خلوص کا مسلک دشمن اثر آخر

جو نہ ہو مقدر میں اس کی جستجو کیجے

بزم‌‌ جام و مینا میں داد تشنگی دیجے

موسم بہاراں میں حسرت نمو کیجے

کیا عجب کہ بر آئے دل کی آرزو تاباںؔ

سیر کوئے قاتل کی آپ بھی کبھو کیجے

(595) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

In Urdu By Famous Poet Taban Ghulam Rabbani. is written by Taban Ghulam Rabbani. Enjoy reading  Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Taban Ghulam Rabbani. Free Dowlonad  by Taban Ghulam Rabbani in PDF.