اس عہد کی بے حس ساعتوں کے نام

یہاں اب ایک تارہ

زرد تارہ بھی نہیں باقی

یہاں اب آسماں کے

چیتھڑوں کی پھڑپھڑاہٹ بھی نہیں باقی

یہاں پر سارے سورج

تارے سورج

تیرتے افلاک سے گر کر

کسی پاتال میں گم ہیں

یہاں اب سارے سیاروں کی گردش

رک گئی ہے

یہاں اب روشنی ہے

اور نہ آوازوں کی لرزش ہے

نہ جسموں میں ہی حرکت ہے

یہاں پر اب فقط

اک خامشی کی پھڑپھڑاہٹ ہے

(533) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

In Urdu By Famous Poet Tabassum Kashmiri. is written by Tabassum Kashmiri. Enjoy reading  Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Tabassum Kashmiri. Free Dowlonad  by Tabassum Kashmiri in PDF.