شرمندہ ہم جنوں سے ہیں ایک ایک تار کے

شرمندہ ہم جنوں سے ہیں ایک ایک تار کے

کیا کیجیئے کہ دن ہیں ابھی تک بہار کے

اے عمر شوق دیکھیے ملتا ہے کیا جواب

ہم نے کسی کا نام لیا ہے پکار کے

سرگشتۂ الم ہو کہ شوریدہ سر کوئی

احساں ہیں اہل شوق پہ دیوار یار کے

اللہ رے انتظار بہاراں کی لذتیں

گزری ہے یوں خزاں بھی کہ دن ہوں بہار کے

تابشؔ سکون درد سے تسکین مرگ تک

دل ہو اگر تو لاکھ ہیں پہلو قرار کے

(743) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

In Urdu By Famous Poet Tabish Dehlvi. is written by Tabish Dehlvi. Enjoy reading  Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Tabish Dehlvi. Free Dowlonad  by Tabish Dehlvi in PDF.