قصۂ شب

سرخ آنکھیں گھماتے ہوئے بھیڑیے رات کا حسن ہیں

سرسراتے ہوئے شاخچوں میں چھپے ماندہ پنچھی

مصلے پہ بیٹھے ہوئے ریش دار اہل باطن

پنگھوڑے میں کلکارتے نور چہرے

یہ بستر بدلتی ہوئی لڑکیاں

زہر اگلتے ہوئے سانپ

دیوار پر جست کرتے ہوئے سائے

لڑتی ہوئی بلیاں

رات کا حسن ہیں

اپنے سر پر یہ صدیوں سے پھیلا ہوا بے مہ و نجم گردوں

سر شام رنگ اپنا تبدیل کرتا ہے تو رات کا آئینہ جاگتا ہے

اندھیروں بھرے آئینے میں صدائیں ہیں، صورت نہیں

سامعہ شکل ترتیب دیتا ہے

سنتے ہوئے جگمگاتے ہیں آواز کے خال و خد

میں نے سرگوشیوں قہقہوں منزلوں آہٹوں

اور آہوں میں دیکھا ہے حسن

ایک پیرائے میں سر اٹھاتی ہیں غراہٹیں، وصل آثار سانسیں

یہ پلکیں جو آہستہ آہستہ ڈھلنے لگی ہیں

شفق جو اندھیرے میں گھلنے لگی ہے

یہی رات کا حسن ہے

رات آنکھوں میں ہے

(619) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

In Urdu By Famous Poet Tabish Kamal. is written by Tabish Kamal. Enjoy reading  Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Tabish Kamal. Free Dowlonad  by Tabish Kamal in PDF.