بڑھ رہا ہوں خیال سے آگے

بڑھ رہا ہوں خیال سے آگے

کچھ نہیں ماہ و سال سے آگے

بس حقیقت ہے جو نظر آیا

ہے فسانہ جمال سے آگے

میں ترے ہجر میں جو زندہ ہوں

سوچتا ہوں وصال سے آگے

اس قدر با کمال ہیں یہ لوگ

کچھ کریں گے کمال سے آگے

شوق صدمے سے ہو گیا دو چار

بڑھ نہ پایا دھمال سے آگے

یہ جو ماضی کی بات کرتے ہیں

سوچتے ہوں گے حال سے آگے

(537) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

In Urdu By Famous Poet Tahir Azeem. is written by Tahir Azeem. Enjoy reading  Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Tahir Azeem. Free Dowlonad  by Tahir Azeem in PDF.