یہ جو شیشہ ہے دل نما مجھ میں

یہ جو شیشہ ہے دل نما مجھ میں

ٹوٹ جاتا ہے بارہا مجھ میں

میں ترے ہجر کی گرفت میں ہوں

ایک صحرا ہے مبتلا مجھ میں

من مہکتا ہے کس کی خوشبو سے

کون رہتا ہے پھول سا مجھ میں

کتنے لمحات کا تھا اک لمحہ

زندگی بھر رکا رہا مجھ میں

اس کی آنکھوں کے بند ٹوٹ گئے

اور سیلاب آ گیا مجھ میں

جب بھی اپنی تلاش کو نکلوں

لوٹ آتا ہے راستہ مجھ میں

اختلافات ذہن و دل میں تھے

اک تصادم سدا رہا مجھ میں

(831) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

In Urdu By Famous Poet Tahir Azeem. is written by Tahir Azeem. Enjoy reading  Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Tahir Azeem. Free Dowlonad  by Tahir Azeem in PDF.