مرے لبوں پہ اسی آدمی کی پیاس نہ ہو

مرے لبوں پہ اسی آدمی کی پیاس نہ ہو

جو چاہتا ہے مرے سامنے گلاس نہ ہو

یہ تشنگی تو ملی ہے ہمیں وراثت میں

ہمارے واسطے دریا کوئی اداس نہ ہو

تمام دن کے دکھوں کا حساب کرنا ہے

میں چاہتا ہوں کوئی میرے آس پاس نہ ہو

مجھے بھی دکھ ہے خطا ہو گیا نشانہ ترا

کمان کھینچ میں حاضر ہوں تو اداس نہ ہو

غزل ہی رہ گئی طاہر فرازؔ اپنے لیے

جہاں میں کوئی ایسا بھی بے اساس نہ ہو

(1329) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

In Urdu By Famous Poet Tahir Faraz. is written by Tahir Faraz. Enjoy reading  Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Tahir Faraz. Free Dowlonad  by Tahir Faraz in PDF.