دل تیری نظر کی شہہ پا کر ملنے کے بہانے ڈھونڈھے ہے

دل تیری نظر کی شہہ پا کر ملنے کے بہانے ڈھونڈھے ہے

گیتوں کی فضائیں مانگے ہے غزلوں کے زمانے ڈھونڈھے ہے

آنکھوں میں لیے شبنم کی چمک سینہ میں لیے دوری کی کسک

وہ آج ہمارے پاس آ کر کچھ زخم پرانے ڈھونڈھے ہے

کیا بات ہے تیری باتوں کی لہجہ ہے کہ ہے جادو کوئی

ہر آن فضا میں دل اڑ کر تاروں کے خزانے ڈھونڈھے ہے

پہلے تو چھٹے یہ دیر و حرم پھر گھر چھوٹا پھر مے خانہ

اب تاجؔ تمہاری گلیوں میں رونے کے ٹھکانے ڈھونڈھے ہے

(698) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

In Urdu By Famous Poet Taj Bhopali. is written by Taj Bhopali. Enjoy reading  Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Taj Bhopali. Free Dowlonad  by Taj Bhopali in PDF.