نہ بے کلی کا ہنر ہے نہ جاں فزائی کا

نہ بے کلی کا ہنر ہے نہ جاں فزائی کا

ہمیں تو شوق ہے بس یوں ہی نے نوائی کا

جب اس کو جاننے نکلے تو کچھ نہیں جانا

خدا سے ہم کو بھی دعویٰ تھا آشنائی کا

رہ حیات میں کوئی نہیں تو کیا شکوہ

ہمیں گلہ ہے تو بس اپنی بے وفائی کا

ہماری آنکھوں سے شبنم ٹپک رہی ہے ابھی

یہی تو وقت ہے اس گل کی رونمائی کا

اسے کہاں ہمیں قیدی بنا کے رکھنا تھا

ہمیں کو شوق نہیں تھا کبھی رہائی کا

(545) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

In Urdu By Famous Poet Taleef Haidar. is written by Taleef Haidar. Enjoy reading  Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Taleef Haidar. Free Dowlonad  by Taleef Haidar in PDF.