ابھی تو آنکھوں میں نا دیدہ خواب باقی ہیں

ابھی تو آنکھوں میں نا دیدہ خواب باقی ہیں

جو وقت لکھ نہیں پایا وہ باب باقی ہیں

سزا جو اگلے صحیفوں میں تھی تمام ہوئی

مگر صحیفۂ دل کے عذاب باقی ہیں

کرو گے جمع بھلا کیسے دل کے شیشوں کو

ابھی تو دشت فلک میں شہاب باقی ہیں

اڑا کے لے گئی آندھی وہ حرف حرف کتاب

جو صفحہ صفحہ ہیں دل کے سراب باقی ہیں

جو گیلی ریت پہ طوفاں بنے گزر بھی گئے

وہ بھیگی پلکوں میں اب تک سحاب باقی ہیں

وہی تو وقت کی بے چہرگی ہے اپنی شناخت

کہ جس پہ اب بھی ہزاروں نقاب باقی ہیں

لہو کے پھول خزاں آشنا نہیں تنویرؔ

کہ دشت دشت شفق کے گلاب باقی ہیں

(646) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

In Urdu By Famous Poet Tanveer Ahmad Alvi. is written by Tanveer Ahmad Alvi. Enjoy reading  Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Tanveer Ahmad Alvi. Free Dowlonad  by Tanveer Ahmad Alvi in PDF.