درد کی لے کو بڑھا دو کہ میں زندہ ہوں ابھی

درد کی لے کو بڑھا دو کہ میں زندہ ہوں ابھی

اور اس دل کو دکھا دو کہ میں زندہ ہوں ابھی

میرے احساس کی یہ باڑھ تو رکنے سے رہی

مجھ کو دیوانہ بنا دو کہ میں زندہ ہوں ابھی

کرب تنہائی کا نشتر رگ جاں میں رکھ دو

مجھ کو احساس دلا دو کہ میں زندہ ہوں ابھی

حوصلہ جینے کا ہوتا ہے پر اتنا بھی نہیں

مجھ کو اس کی بھی سزا دو کہ میں زندہ ہوں ابھی

آرزو ایک المناک کہانی ہی سہی

پھر سے اک بار سنا دو کہ میں زندہ ہوں ابھی

سایہ بن کر میں صلیبوں سے اتر آیا ہوں

اب کوئی اور سزا دو کہ میں زندہ ہوں ابھی

جوئے خوں آنکھوں سے بہتی ہی رہے گی تنویرؔ

آخری شمع بجھا دو کہ میں زندہ ہوں ابھی

(525) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

In Urdu By Famous Poet Tanveer Ahmad Alvi. is written by Tanveer Ahmad Alvi. Enjoy reading  Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Tanveer Ahmad Alvi. Free Dowlonad  by Tanveer Ahmad Alvi in PDF.