دکھوں کے روپ بہت اور سکھوں کے خواب بہت

دکھوں کے روپ بہت اور سکھوں کے خواب بہت

ترا کرم ہے بہت پر مرے عذاب بہت

تو کتنا دور بھی ہے کس قدر قریب بھی ہے

بڑا ہے ہجر کا صحرائے پر سراب بہت

حقیقت شب ہجراں کے راز کھوئے گئے

طویل دن ہیں بڑے راستے خراب بہت

چلیں گے کتنا ترے غم کے ساتھ ساتھ قدم

شکنجہ ہائے زمانہ ہیں بے حساب بہت

اتر گیا ہے خمار شراب ذات کہیں

ہوئے ہیں گردش دوراں سے فیضیاب بہت

(653) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

In Urdu By Famous Poet Tanveer Anjum. is written by Tanveer Anjum. Enjoy reading  Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Tanveer Anjum. Free Dowlonad  by Tanveer Anjum in PDF.