دلوں میں بغض کے خانے نہ ہوتے

دلوں میں بغض کے خانے نہ ہوتے

تو اپنے لوگ بیگانے نہ ہوتے

وفا کو ڈھونڈتی پھرتی یہ دنیا

اگر ہم جیسے دیوانے نہ ہوتے

نہ ہم کو غم اگر آتا میسر

تو لطف زندگی جانے نہ ہوتے

کہاں تھا ہم سے رندوں کا ٹھکانہ

اگر بستی میں مے خانے نہ ہوتے

نہ لٹتے ہم اگر یارو لٹیرے

ہمارے جانے پہچانے نہ ہوتے

کہاں ہم بوجھ دل کا کرتے ہلکا

جو رونے کو ترے شانے نہ ہوتے

زبان حال پر اچھا تھا گوہرؔ

اگر ماضی کے افسانے نہ ہوتے

(1020) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

In Urdu By Famous Poet Tanweer Gauhar. is written by Tanweer Gauhar. Enjoy reading  Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Tanweer Gauhar. Free Dowlonad  by Tanweer Gauhar in PDF.