لب خموش مرا بات سے زیادہ ہے

لب خموش مرا بات سے زیادہ ہے

ترا فراق ملاقات سے زیادہ ہے

یہ اک شکست جو ہم کو ہوئی محبت میں

زمانے بھر کی فتوحات سے زیادہ ہے

بہت ہی غور سے سنتا ہوں دل کی دھڑکن کو

یہ اک صدا سبھی اصوات سے زیادہ ہے

امید بھی ترے آنے کی آج کم ہے ادھر

یہ دل کا درد بھی کل رات سے زیادہ ہے

میں اس سے عشق تو کر بیٹھا ہوں مگر طارقؔ

یہ سلسلہ مری اوقات سے زیادہ ہے

(769) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

In Urdu By Famous Poet Tariq Hashmi. is written by Tariq Hashmi. Enjoy reading  Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Tariq Hashmi. Free Dowlonad  by Tariq Hashmi in PDF.