کوئی ہے بام پر دیکھا تو جائے

کوئی ہے بام پر دیکھا تو جائے

اجالے کا سفر دیکھا تو جائے

چراغ چشم تر دیکھا تو جائے

محبت کا اثر دیکھا تو جائے

جو بال و پر پہ نازاں ہو رہے ہیں

انہیں بے بال و پر دیکھا تو جائے

یہ نقشہ مسترد تو ہو چکا ہے

مگر بار دگر دیکھا تو جائے

غموں کی دھوپ میں لب پر تبسم

یہ جینے کا ہنر دیکھا تو جائے

ہوائے تند برگ بے شجر کو

اڑاتی ہے کدھر دیکھا تو جائے

ہماری حوصلہ مندی کو طارقؔ

میان خیر و شر دیکھا تو جائے

(553) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

In Urdu By Famous Poet Tariq Matin. is written by Tariq Matin. Enjoy reading  Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Tariq Matin. Free Dowlonad  by Tariq Matin in PDF.