پاگل وحشی تنہا تنہا اجڑا اجڑا دکھتا ہوں

پاگل وحشی تنہا تنہا اجڑا اجڑا دکھتا ہوں

کتنے آئینے بدلے ہیں میں ویسے کا ویسا ہوں

پھر سے مجھ کو پاگل پن کا دورہ پڑنے والا ہے

پھر سے تمہاری یادوں کی الماری کھولے بیٹھا ہوں

اپنے سوا نہ کسی کو کچھ بھی سمجھا سمجھوں گا شاید

میں ایسے ہی جیتی ہے میں بھی ایسے ہی جیتا ہوں

میرا پنجرہ کھول دیا ہے تم بھی عجیب شکاری ہو

اپنے ہی پر کاٹ لیے ہیں میں بھی عجیب پرندہ ہوں

میرے یہاں کا اک رستہ میرے اپنے اندر جاتا ہے

اور میں اسی رستے پہ نہ چلنے کی ضد لے کر بیٹھا ہوں

(725) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

In Urdu By Famous Poet Tarkash Pradeep. is written by Tarkash Pradeep. Enjoy reading  Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Tarkash Pradeep. Free Dowlonad  by Tarkash Pradeep in PDF.