لگا کے غوطہ سمندر میں تم گہر ڈھونڈو

لگا کے غوطہ سمندر میں تم گہر ڈھونڈو

کمال جینے میں ہے جینے کے ہنر ڈھونڈو

مقدروں سے ہی سب کچھ تو مل نہیں سکتا

شجر لگاؤ تو محنت کے پھر ثمر ڈھونڈو

اڑان بھرنے کے ہے واسطے فلک سارا

ہیں بازوؤں میں جو پنہاں وہ بال و پر ڈھونڈو

ہر ایک رات میں تو چاندنی نہیں کھلتی

دہک رہا ہے کہیں تم میں ہی قمر ڈھونڈو

گزر کے آگ سے ڈھلتا ہے سونا زیور میں

اگر سنورنا ہے تاثیرؔ شعلہ گر ڈھونڈو

(535) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

In Urdu By Famous Poet Taseer Siddiqui. is written by Taseer Siddiqui. Enjoy reading  Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Taseer Siddiqui. Free Dowlonad  by Taseer Siddiqui in PDF.