وو کوئی سچ تھا یا جھوٹا کوئی فسانہ تھا

وو کوئی سچ تھا یا جھوٹا کوئی فسانہ تھا

ہمیں ملا کیوں نہیں جس کو ہم نے چاہا تھا

میں کیا کہوں کہ وہ قاتل تھا یا مسیحا تھا

مگر اداؤں سے لگتا بڑا ہی پیارا تھا

حسین آس کو ان قربتوں نے توڑ دیا

سراب نکلا جسے دریا ہم نے سمجھا تھا

مہک رہا ہے ابھی تک حنائی ہاتھوں سا

ہتھیلی پہ جو مرا نام تم نے لکھا تھا

ملے تھے دوست کئی راہ میں حسین مگر

کسی کو ساتھ مرے دور تک نہ چلنا تھا

(572) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

In Urdu By Famous Poet Taseer Siddiqui. is written by Taseer Siddiqui. Enjoy reading  Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Taseer Siddiqui. Free Dowlonad  by Taseer Siddiqui in PDF.