ہوئے تھے بھاگ کے پردے میں تم نہاں کیونکر

ہوئے تھے بھاگ کے پردے میں تم نہاں کیونکر

وہ پہلی وصل کی شب شوخیاں تھیں ہاں کیونکر

فلک کو دیکھ کے کہتا ہوں جوش وحشت میں

الٰہی ٹھہرے مری آہ کا دھواں کیونکر

تمہارے کوچے میں اس ناتواں کا تھا کیا کام

مجھے بھی سوچ ہے آیا ہوں میں یہاں کیونکر

زباں ہے لذت بوسہ سے بند اے ظالم

مزہ بھرا ہے جو دل میں کروں بیاں کیونکر

شب وصال سے شکوے ہزاروں ہیں جی میں

الٰہی بند رہے گی مری زباں کیونکر

(514) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

In Urdu By Famous Poet Taskeen Dehlavi. is written by Taskeen Dehlavi. Enjoy reading  Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Taskeen Dehlavi. Free Dowlonad  by Taskeen Dehlavi in PDF.