ہوتے ہیں خوش کسی کی ستم رانیوں سے ہم

ہوتے ہیں خوش کسی کی ستم رانیوں سے ہم

وقف بلا ہیں اپنی ہی نادانیوں سے ہم

کس منہ سے جا کے شکوۂ جور و جفا کریں

مرتے ہیں اور ان کی پشیمانیوں سے ہم

میراث دشت و کوہ میں فرہاد و قیس کی

الفت کو پوچھتے ہیں بیابانیوں سے ہم

گھر بیٹھے سیر ہوتی ہے ارض و سما کی روز

محو سفر ہیں طبع کی جولانیوں سے ہم

کیوں کر بغیر جلوۂ حیرت طراز حسن

پائیں نجات دل کی پریشانیوں سے ہم

اے بانیٔ جفا ترا احساں ہے اس میں کیا

جیتے ہیں گر تو اپنی گراں جانیوں سے ہم

(559) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

In Urdu By Famous Poet Tilok Chand Mahroom. is written by Tilok Chand Mahroom. Enjoy reading  Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Tilok Chand Mahroom. Free Dowlonad  by Tilok Chand Mahroom in PDF.