خدا سے وقت دعا ہم سوال کر بیٹھے

خدا سے وقت دعا ہم سوال کر بیٹھے

وہ بت بھی دل کو ذرا اب سنبھال کر بیٹھے

کیا ہے آنکھ کی گردش سے پیس کر سرمہ

وہ بے چلے ہی مجھے پائمال کر بیٹھے

تمام عمر پریشاں رکھا دم آخر

بلا سے میری پریشاں وہ بال کر بیٹھے

چلے ہیں طور کو موسیٰ مگر ہمیں مطلب

کہ ہم بتوں ہی میں یہ دیکھ بھال کر بیٹھے

رواں ہیں اشک کسی کے فراق میں یا رب

کوئی نہ پرسش وجہ ملال کر بیٹھے

برا ہو الفت خوباں کا ہم نشیں ہم تو

شباب ہی میں برا اپنا حال کر بیٹھے

نہ علم ہے نہ زباں ہے تو کس لیے محرومؔ

تم اپنے آپ کو شاعر خیال کر بیٹھے

(677) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

In Urdu By Famous Poet Tilok Chand Mahroom. is written by Tilok Chand Mahroom. Enjoy reading  Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Tilok Chand Mahroom. Free Dowlonad  by Tilok Chand Mahroom in PDF.