دن میں سورج ہے مری محرومیوں کا ترجماں

دن میں سورج ہے مری محرومیوں کا ترجماں

ظلمت شب میں ستارے ہجر و غم کے راز داں

چاند سورج ہیں پرائے اجنبی ہے کہکشاں

ہم فقیروں کے لیے فرش زمیں ہے آسماں

جلوۂ معشوق بھی ہے اک کرشمہ الاماں

سات پردوں میں نہاں ہو کر بھی ہر جانب عیاں

منزل گریہ کہاں ہے چشم تر کو کیا خبر

تا ابد بھٹکے گا میرے آنسوؤں کا کارواں

دل کو جانا تھا گیا اک فالتو سی چیز تھا

سینۂ عاشق میں یارو دل کی گنجائش کہاں

بس یہی اک کام باقی تھا جو کرنا ہے مجھے

میں محبت بو رہا ہوں نفرتوں کے درمیاں

یہ فسانہ عشق کا یعنی خزانہ پیار کا

ساتھ ہے تشنہ ازل سے داستاں در داستاں

(557) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

In Urdu By Famous Poet Tishna Barelvi. is written by Tishna Barelvi. Enjoy reading  Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Tishna Barelvi. Free Dowlonad  by Tishna Barelvi in PDF.