میں خود اپنا لہو پینے لگا ہوں

میں خود اپنا لہو پینے لگا ہوں

کہاں پانی کسی سے مانگتا ہوں

یہ دنیا آگ ہے اک آگ جس میں

میں خود کو جھونک دینا چاہتا ہوں

تری خاموشیوں کے پنچھیوں کو

میں آوازوں کے دانے بانٹتا ہوں

اکیلے پن کے بیہڑ جنگلوں میں

تمہارا نام لے کر چیختا ہوں

لہکتی آگ کے تنور میں اب

تمہاری یاد زندہ جھونکتا ہوں

میں اپنے آپ سے ناراض ہوں اب

سو اپنے آپ کو کم ٹوکتا ہوں

(758) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

In Urdu By Famous Poet Tripurari. is written by Tripurari. Enjoy reading  Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Tripurari. Free Dowlonad  by Tripurari in PDF.