دل کی جو آگ تھی کم اس کو بھی ہونے نہ دیا

دل کی جو آگ تھی کم اس کو بھی ہونے نہ دیا

ہم تو روتے تھے مگر آپ نے رونے نہ دیا

شمع کیوں پردۂ فانوس میں چھپ جاتی ہے

اس نے پروانے کو قربان بھی ہونے نہ دیا

یاد دلبر میں کبھی اے دل مضطر تو نے

ہم کو چپ چاپ کہیں بیٹھ کے رونے نہ دیا

آشیاں کا تو کوئی ذکر ہے کیا اے صیاد

جمع تنکوں کو کبھی برق نے ہونے نہ دیا

آستیں آنکھوں پر اس شوخ نے رکھ دی بازلؔ

رو رہا تھا مجھے کس واسطے رونے نہ دیا

(490) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

In Urdu By Famous Poet Uma Shankar Chitravanshi Bazal. is written by Uma Shankar Chitravanshi Bazal. Enjoy reading  Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Uma Shankar Chitravanshi Bazal. Free Dowlonad  by Uma Shankar Chitravanshi Bazal in PDF.