حجاب اٹھے ہیں لیکن وہ رو بہ رو تو نہیں

حجاب اٹھے ہیں لیکن وہ رو بہ رو تو نہیں

شریک عشق کہیں کوئی آرزو تو نہیں

یہ خود فریبئ احساس آرزو تو نہیں

تری تلاش کہیں اپنی جستجو تو نہیں

سکوت وہ بھی مسلسل سکوت کیا معنی

کہیں یہی ترا انداز گفتگو تو نہیں

انہیں بھی کر دیا بیتاب آرزو کس نے

مری نگاہ محبت کہیں یہ تو تو نہیں

کہاں یہ عشق کا عالم کہاں وہ حسن تمام

یہ سوچتا ہوں کہ میں اپنے رو بہ رو تو نہیں

نگاہ شوق سے غافل سمجھ نہ جلووں کو

شراب کچھ بھی ہو بیگانۂ سبو تو نہیں

خوشی سے ترک محبت کا عہد لے اے دوست

مگر یہ دیکھ ترا دل لہو لہو تو نہیں

نہ گرد راہ ہے رخ پر نہ آنکھ میں آنسو

یہ جستجو بھی سہی اس کی جستجو تو نہیں

چمن میں رکھتے ہیں کانٹے بھی اک مقام اے دوست

فقط گلوں سے ہی گلشن کی آبرو تو نہیں

(753) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

In Urdu By Famous Poet Ummeed Fazli. is written by Ummeed Fazli. Enjoy reading  Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Ummeed Fazli. Free Dowlonad  by Ummeed Fazli in PDF.