ناز کر ناز کہ یہ ناز جدا ہے سب سے

ناز کر ناز کہ یہ ناز جدا ہے سب سے

میرا لہجہ مری آواز جدا ہے سب سے

جز محبت کسے معلوم کہ وہ چشم حیا

بات تو کرتی ہے انداز جدا ہے سب سے

جس کو بھی مار دیا زندۂ جاوید کیا

حرف حق تیرا یہ اعجاز جدا ہے سب سے

دیکھنا کون ہے کیا اس کو نہیں جان عزیز

سر دربار اک آواز جدا ہے سب سے

ٹوٹ جاتا ہے تو سر اور بھی لو دیتے ہیں

دل جسے کہتے ہیں وہ ساز جدا ہے سب سے

سوچ کر دام بچھانا ذرا اے موج ہوا

میرے انکار کی پرواز جدا ہے سب سے

نشۂ دہر و قیامت کا تو کیا ذکر امیدؔ

وہ مرا سرو سرافراز جدا ہے سب سے

(670) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

In Urdu By Famous Poet Ummeed Fazli. is written by Ummeed Fazli. Enjoy reading  Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Ummeed Fazli. Free Dowlonad  by Ummeed Fazli in PDF.