رات کئی آوارہ سپنے آنکھوں میں لہرائے تھے

رات کئی آوارہ سپنے آنکھوں میں لہرائے تھے

شاید وہ خود بھیس بدل کر نیند چرانے آئے تھے

جیون کے وہ پیاسے لمحے برسوں میں راس آئے تھے

رات تری زلفوں کے بادل مستی میں لہرائے تھے

ہائے وہ مہکی مہکی راتیں ہائے وہ بہکے بہکے دن

جب وہ میرے مہماں بن کر میرے گھر میں آئے تھے

تم کو بھی آغاز محبت یاد تو ہوگا کم سے کم

پہلے پہل ملتے ہی نظریں ہم دونوں شرمائے تھے

ہائے وہ ربط و ضبط محبت ہائے یہ پاس شرط وفا

آج نہ ملنے پر بھی خوش ہیں کل مل کر پچھتائے تھے

(704) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

In Urdu By Famous Poet Unwan Chishti. is written by Unwan Chishti. Enjoy reading  Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Unwan Chishti. Free Dowlonad  by Unwan Chishti in PDF.