خود سوال و جواب کرتے رہو

خود سوال و جواب کرتے رہو

اپنے دل سے حساب کرتے رہو

کیوں یہ ارمان یوں ہی مر جائے

طلب آفتاب کرتے رہو

چاندنی ہو یا چاند ہو خود ہی

تم تو نیت خراب کرتے رہو

چاہے ترجیح کوئی دے یا نہیں

خود کو یوں ہی سراب کرتے رہو

جب تلک جسم ٹوٹ کر نہ گرے

زندگی بے نقاب کرتے رہو

(1329) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

In Urdu By Famous Poet Urmila Madhav. is written by Urmila Madhav. Enjoy reading  Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Urmila Madhav. Free Dowlonad  by Urmila Madhav in PDF.