راہ جو چلنی ہے اس میں خوبیاں کوئی نہیں

راہ جو چلنی ہے اس میں خوبیاں کوئی نہیں

روح اپنی چھوڑ کے وقت گراں کوئی نہیں

دہر ہے جلتا ہوا اور پتھروں کے آدمی

چلچلاتی دھوپ ہے اور آشیاں کوئی نہیں

اور کتنا آزمانا جو ہوا وہ خوب ہے

تم وہی ہو ہم وہی راز نہاں کوئی نہیں

ہے نیا کچھ بھی نہیں کیوں اس قدر حیراں ہوئے

ساتھ چلنے کو تمہارے اے میاں کوئی نہیں

سامنے مقتل ہوا لو فکر سے خارج ہوئے

بس یہی رستہ ہے جس کے درمیاں کوئی نہیں

(639) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

In Urdu By Famous Poet Urmila Madhav. is written by Urmila Madhav. Enjoy reading  Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Urmila Madhav. Free Dowlonad  by Urmila Madhav in PDF.