کسے بتاؤں کہ غم کیا ہے سر خوشی کیا ہے

کسے بتاؤں کہ غم کیا ہے سر خوشی کیا ہے

ابھی زمانے کا معیار آگہی کیا ہے

قدم قدم پہ میں سنبھلا ہوں ٹھوکریں کھا کر

یہ ٹھوکروں نے بتایا غلط روی کیا ہے

زمیں پہ لالہ و گل آسماں پہ ماہ و نجوم

نگاہ حسن طلب کے لیے کمی کیا ہے

کمند ڈال رہا ہے جو چاند تاروں پر

خدا ہی جانے کہ تقدیر آدمی کیا ہے

نفس کی آمد و شد پر بھی اختیار نہیں

یہ زندگی ہے تو مقصود زندگی کیا ہے

وفا پرستوں سے کیوں ضد ہے اس پہ سب چپ ہیں

سوال یہ ہے کہ اس کا جواب ہی کیا ہے

عروجؔ تیرگیٔ شب کا احترام کرو

اسی سے تم نے یہ جانا کہ تیرگی کیا ہے

(739) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

In Urdu By Famous Poet Urooj Zaidi Badayuni. is written by Urooj Zaidi Badayuni. Enjoy reading  Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Urooj Zaidi Badayuni. Free Dowlonad  by Urooj Zaidi Badayuni in PDF.