زمیں سے آسماں تک آسماں سے لا مکاں تک ہے

زمیں سے آسماں تک آسماں سے لا مکاں تک ہے

ذرا پرواز مشت خاک تو دیکھو کہاں تک ہے

تلاش و جستجو کی حد فقط نام و نشاں تک ہے

سراغ کارواں بھی بس غبار کارواں تک ہے

جبین شوق کو کچھ اور بھی اذن سعادت دے

یہ ذوق بندگی محدود سنگ آستاں تک ہے

سراپا آرزو بن کر کمال مدعا ہو جا

وہ ننگ عشق ہے جو آرزو آہ و فغاں تک ہے

بڑھائے جا قدم راہ طلب میں شوق سے وحشیؔ

کہ حد سعی لا حاصل فقط کون و مکاں تک ہے

(618) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

In Urdu By Famous Poet Vahshi Kanpuri. is written by Vahshi Kanpuri. Enjoy reading  Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Vahshi Kanpuri. Free Dowlonad  by Vahshi Kanpuri in PDF.