24‌ واں سال

سوئیاں کھانے کا

من کرتا ہے

کب ہارے میں رکھی

ہاندی اترے گی

کب ماں

سوئیاں پروسے گی

کب سے

تھالی لیے کھڑی ہوں

پہلے دھواں گہرا تھا

آنکھوں میں چبھتا تھا

کھارا تھا بہت

اب ہلکا ہے

جھینا ہے

خوشبو آتی ہے دھوئیں سے

گر گر کی آوازیں

آنے لگی ہے ماں

ہاندی اتار لو

سوئیاں پک گئی ہیں

(547) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

In Urdu By Famous Poet Varsha Gorchhia. is written by Varsha Gorchhia. Enjoy reading  Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Varsha Gorchhia. Free Dowlonad  by Varsha Gorchhia in PDF.