طویل خامشی

باتوں کا مرتبان اچانک چھوٹ گیا ہے ہاتھوں سے

باتوں کے نازک جسم اب لفظوں کی کرچوں سے

زخمی ہے اور لہولہان بے بس سے ہیں

خیال اور معنی بھی اچھل کر دور پڑے ہیں کونے میں

روتے سے بلکھتے سے

سارے احساس پڑے ہے فرش پے مر کر

بھار پونچھ کر سمیٹ لوں پھر بھی چکھتے تو نہ مٹیں گے

(549) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

In Urdu By Famous Poet Varsha Gorchhia. is written by Varsha Gorchhia. Enjoy reading  Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Varsha Gorchhia. Free Dowlonad  by Varsha Gorchhia in PDF.