اٹھ رہا ہے دم بہ دم ڈر کا دھواں

اٹھ رہا ہے دم بہ دم ڈر کا دھواں

کم نہیں ہو پا رہا گھر کا دھواں

کشتیوں کی آگ دفنانے کے بعد

دیکھ لے ساحل سمندر کا دھواں

دونوں جانب ایک جیسی آگ ہے

دونوں جانب ہے برابر کا دھواں

سامنے تو سین ہے بہتر مگر

کیا پتہ پیچھے ہو منظر کا دھواں

کھڑکیاں ساری کی ساری کھول کر

دیکھتا رہتا ہوں باہر کا دھواں

جنگ کے آثار ہیں باقی ابھی

آ رہا ہے پاس لشکر کا دھواں

(483) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

In Urdu By Famous Poet Vasaf Basit. is written by Vasaf Basit. Enjoy reading  Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Vasaf Basit. Free Dowlonad  by Vasaf Basit in PDF.