جس بھی جگہ دیکھی اس نے اپنی تصویر ہٹا لی تھی

جس بھی جگہ دیکھی اس نے اپنی تصویر ہٹا لی تھی

میرے دل کی دیواروں پر دیمک لگنے والی تھی

ایک پرندہ اڑنے کی کوشش میں گر گر جاتا تھا

گھر جانا تھا اس کو پر وہ رات بہت ہی کالی تھی

آنگن میں جو دیپ قطاروں میں رکھے تھے دھواں ہوئے

ہوا چلی اس رات بہت جب میرے گھر دیوالی تھی

اک مدت پر گھر لوٹا تھا پاس جب اس کے بیٹھا میں

مجھ میں بھی موجود نہیں تھی وہ خود میں بھی خالی تھی

عرشؔ بہاروں میں بھی آیا ایک نظارہ پت جھڑ کا

سبز شجر کے سبز تنے پر اک سوکھی سی ڈالی تھی

(610) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

In Urdu By Famous Poet Vijay Sharma Arsh. is written by Vijay Sharma Arsh. Enjoy reading  Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Vijay Sharma Arsh. Free Dowlonad  by Vijay Sharma Arsh in PDF.