اسے چھوا ہی نہیں جو مری کتاب میں تھا

اسے چھوا ہی نہیں جو مری کتاب میں تھا

وہی پڑھایا گیا مجھ کو جو نصاب میں تھا

وہی تو دن تھے اجالوں کے پھول چننے کے

انہیں دنوں میں اندھیروں کے انتخاب میں تھا

بس اتنا یاد ہے کوئی بگولا اٹھا تھا

پھر اس کے بعد میں صحرائے اضطراب میں تھا

مری عروج کی لکھی تھی داستاں جس میں

مرے زوال کا قصہ بھی اس کتاب میں تھا

بلا کا حبس تھا پر نیند ٹوٹتی ہی نہ تھی

نہ کوئی در نہ دریچہ فصیل خواب میں تھا

بس ایک بوند کے گرتے ہی ہو گیا آزاد

وہ ہفت رنگ اجالا جو مجھ حباب میں تھا

(609) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

In Urdu By Famous Poet Vikas Sharma Raaz. is written by Vikas Sharma Raaz. Enjoy reading  Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Vikas Sharma Raaz. Free Dowlonad  by Vikas Sharma Raaz in PDF.