اس ایک شخص کا کوئی پتہ نہیں ملتا

اس ایک شخص کا کوئی پتہ نہیں ملتا

کہ اس کے بعد تو کچھ بھی نیا نہیں ملتا

وہ آئنہ سے بھی نظریں چرا رہا ہوگا

کہ اس کا روپ ہی اس سے ذرا نہیں ملتا

وہ دھوپ چھاؤں کرے کہکشاں بہار کرے

وہ عرض و طول کے اندر بندھا نہیں ملتا

وہ جسم روح خلا آسمان ہے کیا ہے

کہ رنگ کوئی ہو اس سے جدا نہیں ملتا

کبھی کبھی ہی خزانے نصیب ہوتے ہیں

بنا بنایا ہوا سب سدا نہیں ملتا

بنا تو رکھا ہے منصف کو اپنا پہرے دار

وہ اپنے جرم سے لیکن رہا نہیں ملتا

اے کائنات ذرا مٹھیاں تو کھول کبھی

پتہ جو رکھتا ہو مالک ترا نہیں ملتا

(634) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

In Urdu By Famous Poet Vishal Khullar. is written by Vishal Khullar. Enjoy reading  Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Vishal Khullar. Free Dowlonad  by Vishal Khullar in PDF.