خاک کے پتلوں میں پتھر کے بدن کو واسطا

خاک کے پتلوں میں پتھر کے بدن کو واسطا

اس صنم خانے میں ساری عمر مجھ سے ہی پڑا

جب سفر کی دھوپ میں مرجھا کے ہم دو پل رکے

ایک تنہا پیڑ تھا میری طرح جلتا ہوا

جنگلوں میں گھومتے پھرتے ہیں شہروں کے فقیہ

کیا درختوں سے بھی چھن جائے گا عالم وجد کا

نرم رو پانی میں پہروں ٹکٹکی باندھے ہوئے

ایک چہرہ دیکھتا تھا بولتا سا آئینہ

یہ سیاہی خون میں اک روز مل جائے گی جب

چودھویں کا چاند کمرے میں اتر آئے تو کیا

(552) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

In Urdu By Famous Poet Wahab Danish. is written by Wahab Danish. Enjoy reading  Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Wahab Danish. Free Dowlonad  by Wahab Danish in PDF.