ہم نے دیکھا ہے محبت کا سزا ہو جانا

ہم نے دیکھا ہے محبت کا سزا ہو جانا

صبح دیدار کا بھی شام ملا ہو جانا

پہلے اتنا نہ پراگندہ مزاج دل تھا

بے سبب ہنسنا تو بے وجہ خفا ہو جانا

جی کے بہلانے کو دنیا میں سہارے ہیں بہت

سازگار آئے تمہیں ہم سے جدا ہو جانا

ہم ہیں شمع سر باد اور ہو تم موج ہوا

گھومنے پھرنے ادھر کو بھی ذرا ہو جانا

ہم ہیں محروم رہے دامن گل چیں آباد

اپنی تقدیر میں تھا بوئے وفا ہو جانا

کتنی فریادوں کے لب سی کے زباں پائی وحیدؔ

کھیل سمجھے نہ کوئی نغمہ سرا ہو جانا

(660) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

In Urdu By Famous Poet Waheed Akhtar. is written by Waheed Akhtar. Enjoy reading  Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Waheed Akhtar. Free Dowlonad  by Waheed Akhtar in PDF.