ہمیشہ خون شہیداں کے رنگ سے آباد

ہمیشہ خون شہیداں کے رنگ سے آباد

یہ کربلائے معلیٰ یہ بصرہ و بغداد

جہاں کو پھر سے نوید بہار دیتے ہیں

ابو غریب کی جیلوں کے کچھ ستم ایجاد

حیات و مرگ کے سب مرحلے تمام ہوئے

کفن لپیٹ کے نکلے ہیں ہرچہ باد آباد

پرانی بستیاں سب خاک و خوں میں غلطاں ہیں

''کریں گے اہل نظر تازہ بستیاں آباد''

لبوں پہ خیر کے نعرے ہیں اور کچھ بھی نہیں

دلوں میں جاگ رہا ہے ضمیر ابن زیاد

عراق خون شہیداں سے سرخ رو ہوگا

بموں کے ڈھیر ہیں لانچر ہیں تیشۂ فرہاد

پہنچ گئے ہیں ہم ایسے دیار میں کہ وحیدؔ

جہاں گناہ تو لازم ہے نیکیاں برباد

(735) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

In Urdu By Famous Poet Waheed Quraishi. is written by Waheed Quraishi. Enjoy reading  Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Waheed Quraishi. Free Dowlonad  by Waheed Quraishi in PDF.