آج پھر سر مقتل دے کے خود لہو ہم نے

آج پھر سر مقتل دے کے خود لہو ہم نے

تیغ دست قاتل کی رکھ لی آبرو ہم نے

جان غنچہ و لالہ روح رنگ و بو ہم نے

آپ کو بنایا ہے کتنا خوبرو ہم نے

جب بھی لطف ساقی میں فرق آتے دیکھا ہے

بڑھ کے توڑ ڈالے ہیں ساغر و سبو ہم نے

بارہا زبانوں پر لگ گئی ہے پابندی

بارہا نگاہوں سے کی ہے گفتگو ہم نے

راہ شوق میں اکثر وہ بھی وقت آیا ہے

جب کیا ہے ہاتھوں سے خون آرزو ہم نے

شہر ہو بیاباں ہو دار ہو کہ زنداں ہو

نغمے زندگی ہی کے گائے چار سو ہم نے

(542) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

In Urdu By Famous Poet Wahid Premi. is written by Wahid Premi. Enjoy reading  Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Wahid Premi. Free Dowlonad  by Wahid Premi in PDF.