درد کا میرے یقیں آپ کریں یا نہ کریں

درد کا میرے یقیں آپ کریں یا نہ کریں

عرض اتنی ہے کہ اس راز کا چرچا نہ کریں

لاکھ غافل سہی پر ایسے بھی ہم کور نہیں

کہ چمن دیکھ کے ذکر چمن آرا نہ کریں

عقل و دانش سے تو کچھ کام نہ نکلا اپنا

کب تک آخر دل دیوانہ کا کہنا نہ کریں

وہ نگاہیں عجب انداز سے ہیں عشوہ فروش

غم پنہاں کو ہمارے کہیں رسوا نہ کریں

تیرے آشفتہ سر ایسے بھی نہیں سودائی

کہ دل و دیں کے لئے زلف کا سودا نہ کریں

میں نے بیہودہ توقع کی سزا پائی ہے

کچھ خیال آپ مری حسرت دل کا نہ کریں

میرے ارمانوں کو کاش اتنی سمجھ ہو وحشتؔ

کہ ان آنکھوں سے مروت کا تقاضا نہ کریں

(515) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

In Urdu By Famous Poet Wahshat Raza Ali Kalkatvi. is written by Wahshat Raza Ali Kalkatvi. Enjoy reading  Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Wahshat Raza Ali Kalkatvi. Free Dowlonad  by Wahshat Raza Ali Kalkatvi in PDF.