شوق پھر کوچۂ جاناں کا ستاتا ہے مجھے

شوق پھر کوچۂ جاناں کا ستاتا ہے مجھے

میں کہاں جاتا ہوں کوئی لیے جاتا ہے مجھے

جلوہ کس آئینہ رو کا ہے نگاہوں میں کہ پھر

دل حیرت زدہ آئینہ بناتا ہے مجھے

عاشقی شیوہ لڑکپن سے ہے اپنا ناصح

کیا کروں میں کہ یہی کام کچھ آتا ہے مجھے

لطف کر لطف کہ پھر مجھ کو نہ دیکھے گا کبھی

یاد رکھ یاد کہ تو در سے اٹھاتا ہے مجھے

وحشتؔ اس مصرع جرأت نے مجھے مست کیا

کچھ تو بھایا ہے کہ اب کچھ نہیں بھاتا ہے مجھے

(504) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

In Urdu By Famous Poet Wahshat Raza Ali Kalkatvi. is written by Wahshat Raza Ali Kalkatvi. Enjoy reading  Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Wahshat Raza Ali Kalkatvi. Free Dowlonad  by Wahshat Raza Ali Kalkatvi in PDF.