مرے اندر کہیں پر کھو گئی ہے

مرے اندر کہیں پر کھو گئی ہے

محبت خاک میں لتھڑی ہوئی ہے

میں زخمی دل لیے کب تک پھروں گا

تری خواہش تو کب کی مر چکی ہے

مری آنکھوں میں ہیں آنسو ابھی تک

کلی اک میز پر اب تک دھری ہے

ترے غم کو سمیٹا جب تو دیکھا

اداسی صحن میں بکھری پڑی ہے

ترا سایہ مجھے لپٹا ہوا ہے

تو پھر تو فاصلے پر کیوں کھڑی ہے

لکیریں ہجر کا دکھ رو پڑیں یا

تمہارے ہاتھ میں مہندی رچی ہے

(733) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

In Urdu By Famous Poet Wajeeh Sani. is written by Wajeeh Sani. Enjoy reading  Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Wajeeh Sani. Free Dowlonad  by Wajeeh Sani in PDF.